I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:1
۔شادی حال میں ہرطرف رونق اور چہل پہل تھی، ہر کوئی خوش گپیوں میں مصروف تھا، کچھ منچلے ہلہ گلہ کر رہ تھے۔ ایک دم حال میں سناٹا پھیل گیاکیونکہ آنے والے شخص کو دیکھ کر سب کے چہرے پر سكتے کے آثار تھے،آنے والا کوئی اور نہیں سیدعالم شاہ کا پوتا اورسید فیروز شاہ کا نواسا تھا،سب اپنی جگہ حیران تھےاتنی بڑی جائیدادکے مالک جن کے کتنے ہی ریسٹورینٹ تھے،وہ معمولی سے میرج حال میں کیا کرنے آئے ہیں کیونکہ لڑکی والوں کے ساتھ تو ان کا کوئ تعلق نہیں تھا،اس بات کا جواب سب جاننے کی کوشش میں تھے۔
"یہ شادی نہیں ہو سکتی کیونکہ میں یہ شادی نہیں ہونے دونگا،ایک دم حال میں سیدزین العابدین شاہ کی آواز گونجی،حال میں ہر طرف چہ مگوئیاں ہونے لگیں کہ لڑکی تو بڑی پردے والی،شریف اورنیک ہے پھر بھی دیکھوکیسے شادی والے دن تماشا لگایا،پہلے بتا دیتی، مجھے شادی نہیں کرنی ماں باپ کی عزت کا خیال کر لیتی ویسے ایسی لگتی تو نہیں تھی"۔حال میں موجود عورتوں کی آواز آئی۔
"آپ لوگ ایسا سوچ بھی کیسے سکتے ہیں،میں تو ان کو جانتا ہی نہیں اور نہ ہی وہ مجھے جانتی ہیں، ان کی آواز کو چپ سید زین العا بدین کی زور دار آواز نے لگائ"۔سید زین شاہ نے غصے سے گرجے۔
"نہیں جانتے تو شادی رکوانے کیوں آۓ ہو "۔وہ خواتین پھر بھی باز نہیں أئیں۔
"اس کا جواب میں دلہن کے گھر والوں کو دوں گا "۔جبکہ دلہن اور اس کے گھر والے تو ابھی تک صدمےمیں تھے۔
ایسا نہیں تھا کہ انکو اپنی بیٹی پے بھروسہ نہیں تھا،ان کو اپنی بیٹی پر پورایقین تھا، وہ تو یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے تھے کہ کیا وجہ ہے جو اتنے بڑے آدمی کو ان کے گھر شادی روکنے آنا پڑا۔
"کیا وجہ ہےجو آپ کو یہاں آنا پڑا "جہاں تک میں نے سنا ہے آپ بہت نیک اور اچھے انسان ہیں آپ کو پورا شہر جانتا ہے"۔ لڑکی کے والد چونکہ نرم طبعیت کے اور سلجھے ہوۓ انسان تھے۔ وہ سٹیج سے اترے اور پوچھا۔
"میں آپ کو وجہ سب کے سامنے نہیں بتا سکتا انکل،کیا آپ میری بات اکیلے میں سن سکتے ہیں؟"۔زین العابدین شاہ نے کہا۔
" ایسی بھی کیا بات ہے"۔لڑکی کے والد پریشانی سے پوچھا۔
"چلیں میرے ساتھ سب کچھ پتا چل جاۓ گا"۔حال میں ایک چھوٹا سا کمرہ تھا ۔دونوں اندر داخل ہوۓ۔
سید زین العابدین شاہ نے کچھ چیزیں ان کے سامنے رکھیں اور پاس پڑی کرسی پر بٹھایا کہ کہیں صدمے سے وہ گر ہی نہ جائیں اور فاروق صاحب چونکہ پڑھے لکھے انسان تھے وہ جوں جوں ساری چیزیں دیکھتے گۓ ان کےچہرے کا رنگ بدلتا گیا اور ہوش وہواس کام کرناہی چھوڑگۓ۔
"اب میں کیا کروں باہر سب کو کیا جواب دوں گا "کیا کہوں گا یہ شادی کیسے روکوں۔ کیسے بچاؤں کیسے حفاظت کروں میں اپنی بیٹی کی"۔لڑکی کے والد توجیسے ڈھے سے گئے تھے۔
"آپ پریشان نہ ہوں سب ٹھیک ہو جاۓ گا"۔اس نے ان کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر تسلی دی۔
"کیسے ٹھیک ہو جاۓ گا "میری بیٹی کی شادی ہو رہی ہے اگر بارات واپس چلی گئ تو اس سے شادی کون کرے گا،بہت بدنامی ہو گی ہر کوئ میری بیٹی کو قصور وار ٹہراۓ گا،میں کیا کروں کچھ سمجھ نہیں آرہا" ۔وہ روتے ہوئے بولنے لگے۔
" آپ پریشان نہ ہوں میں آپ کی بیٹی کی حفاظت اپنے ذمے لیتا ہوں،آپ کی بیٹی پر ہلکی سی آنچ بھی نہیں آنے دوں گا" ۔سید زین شاہ نے انہیں حوصلہ دیا۔
." لیکن میں لوگوں کو کیا کہوں گا کس رشتے سے بھیج رہا ہوں، میں اپنی بیٹی کو تمہارے ساتھ ۔فاروق صاحب نے کہا
. . . . ابھی پتا چل جاۓگا ۔
Sneak Peek:2
گھر دیکھنے میں اس کو دو گھنٹے لگے۔ بوا اس کو کچن میں لے آئیں۔گھر کی طرح کچن بھی اتنا ہی خوبصورت تھا۔نور صبا نے کہا ۔
" بوا جلدی سے کھانا دیں دیر ہو رہی ہے " ۔سید زین العابدین شاہ کی آواز آئ اور بے دیہانی سے دروازے میں کھڑی نور صبا سے ٹکرا گیا۔ اس سے پہلے وہ گرتی زین نے اسکے بازو سے پکڑ کر اس کا رخ اپنی طرف کیا اورجیسے ہی نظر مقابل چہرے پر پڑی پھر نظر ہٹاناہی بھول گیا۔
" بڑی بڑی کالی آنکھیں جن میں بھر کے کاجل لگایا گیاتھا۔ موٹی ناک جس میں چھوٹا سا لانگ پہنا ہوا تھا۔ باریک پتلے ہونٹ وہ تو بھول ہی گیا تھا کہاں کھڑا ہے اور کیوں کھڑا ہے ، نور صبا تو سن سی ہو گئ کہ ہوا کیا ہے اور جب ہوش آیا تو ہاتھ چھڑا کر بھاگ کھڑی ہوئی۔
ہاتھ چھڑانے سے زین شاہ بھی ہوش میں آیا اور دیکھا تو بوا مسکرا کر دیکھ رہی تھیں ۔
." بوا یہ لڑکی کون ہے"۔ وہ بوا کی بہت عزت کرتا تھا ایک تو ان کی عمر زیادہ تھی اور وہ پچھلے تیس برس سے یہاں کام کر رہی ہیں، اس لیے وہ بوا سے ہر بات کر لیتا تھا، تھوڑی بہت شرارت بھی کرلیتا تھا ۔اس لیے بوا سے پوچھا
" چھوٹے شاہ جی کیوں مزاق کر رہے ہیں آپ کو نہیں پتا یہ کون ہے" ۔انہوں نے سمجھا شاید شرارت کر رہا ہے۔
" میں سچ میں نہیں جانتا اس لیۓ تو آپ سے پوچھ رہا ہوں"۔اس نے الجھتے ہوئے پوچھا۔
بیٹا جی اپنی وہٹی کو نہیں پہچانتے" ۔انہوں نے سوالیا انداز میں کہا۔
" کیا کہ رہی ہیں آپ" ۔اس نے حیرت سے کہا۔
" سچ کہ رہی ہوں میں۔ بیوی ہے آپ کی اور آپ نے پہچانا ہی نہیں" ۔انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا۔
" اوہ!مجھے نہیں پتا تھا بوا۔ پہلی دفعہ دیکھی ہے آپ کے سامنے"۔وہ حیرت سے نکلتے بولا۔
" اسی لیۓ تو اتنے کھو گۓ تھے ،ویسے ایک بات کہوں آپ کی دلہن خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ معصوم بھی بہت ہے_ کہیں سے بھی چالاک نہیں لگی وہ مجھے اور آپ دونوں کی جوڑی بھی ماشااللہ بہت اچھی لگے گی"۔
. . بوا نے اس کو کھانا دیا اور وہ اپنے آفس چلا گا اور دوسری طرف نور صبا دروازے کے ساتھ کھڑی آنکھیں بند کر کے لمبے لمبے سانس لے رہی تھی ۔
سفید کاٹن کے سوٹ میں تھوڑی چھوٹی تھوڑی بڑی آنکھیں ،درمیانی مونچھیں، لمبا قد اس نے آج دوسری دفعہ اس کو دیکھا تھا۔ اس کو اپنی قسمت پے یقین نہیں آرہا تھا کہ وہ اس کی قسمت میں لکھا تھا۔
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments