تم یہاں میرے بیڈ پے کیا کر رہی ہو فرقان نے دھاڑتے ہوئے بیڈ پر بیٹھی رامین سے کہا
بغیر کچھ بولے رامین فرقان کی طرف حیران ہو کر دیکھنے لگی۔۔۔۔۔۔
اٹھو یہاں سے تمہیں سنائی نہیں دیا کیا اٹھو یہاں سے میں تمہارے سائے سے بھی دور رہنا چاہتا ہوں
یہ شادی میری مرضی سے نہیں ہوئی
دھمکی دی گئی تھی مجھے
مطلب کیسی دھمکی رامین نے بیڈ سے کھڑے ہوتے ہوئےسوالیہ نظروں سے فرقان کو دیکھنے لگی
یس مس رامین دھمکی مجھے دھمکی دی میرے ہی پاپا نے کہ اگر میں نے تم سے شادی نہ کی تو وہ مجھے اپنی جائیداد سے عاق کر دے گے
کیونکہ وہ پہلے ہی اپنے بزنس پارٹنر یعنی کہ تمہارے پاپا واجاہد صاحب سے پہلے ہی ہمارے رشتے کی بات کر چکے تھے بغیر مجھ سے پوچھے اور وہ اپنی بات سے مکر بھی نہیں سکتے تھے اس لیے
تو اس میں میرا کیا قصور ہے رامین نے فرقان سے پوچھا
قصور تمہارا نہیں میرا ہے جو میں اس دنیا میں آ گیا
یہ پکڑو اپنا تکیہ اور بستر اور جاؤ یہاں سے
فرقان نے غصے سے رامین کی طرف پھینکتے ہوئے کہا
رامین نے چپ چاپ پکڑے اور وہاں سے چلی گئی چینج کیا اور صوفے پر سو گئ
صبح اٹھی خود نماز پڑھی اور پھر فرقان کو آواز دی کہ اٹھے اور نماز پڑھ لے قرآن کی تلاوت کرلے
تم نہ یار کتنی ڈھیٹ ہو رات کو بھی کہا تھا مجھ سے بات کرنے کی ضرورت نہیں میرے معاملات سے دور رہا کرو اور میں پڑھ لو گا جب پڑھنی ہو گی نماز
مجھے شوق نہیں ہے آپ سے بات کرنے کا لیکن ایک بات یاد رکھیے گا
آپ کے پاس جیتنی مرضی تعلیم ہے جیتنی مرضی آپ نے کتابیں پڑھی ہے
لیکن قرآن وہ واحد کتاب ہیں جس کو ہم نہیں بدل سکتے لیکن وہ ہمیں پوری طرح بدل دیتی ہے
آپ جیتنی خدا سے لو لگاؤ گےاتنا ہی اپنے دل کو سکون میں محسوس کرو گے
ویسے ایک بات اور میری شادی بھی میری مرضی سے نہیں ہوئی اپنے ماں باپ کے فیصلے کو ہی اپنا مقدر سمجھ کے قبول کر لیا
Novel Name :Pehchan
Writer Name :Eiza Writes
Category :Complete Novel, Love story based Novel, Force Marriage Based Novel,Friendship Based Novel,Divorce Based Novel,
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link;
0 Comments