Only Novel Lover PDF
آج اسکا یونیورسٹی کا آخری دن تھا ۔۔آج سب ڈگری لے کر جا رہے تھے اپنے سفر کو سب ایک دوسرے کو الوداع کر رہے تھے اور بالاج ایک کونے کھڑا سب کو دیکھ رہا تھا اور سوچ رہا یہ سب کچھ نا کچھ کریں گے کہیں نا کہیں چلے جائے گئے وہ کیا کرے گا اب ۔۔۔
پڑھائی کر لی جوب اس کو اس کا یار کرنے نہیں دے گا وہ جانتا تھا دلاور کو اچھے سے وہ اس جان دیتا ہے اور بالاج اس پر جان دیتا ہے ۔۔
اوئے بالاج تو ادھر ہے میں کب سے تجھے ڈھونڈ رہا ہوں اس کا دوست اظہر نے کہا۔۔۔
ہاں یہاں تو کیوں ڈھونڈ رہا مجھے خیر ہے بالاج نے کہا۔۔۔
یار مجھے پوچھنا تھا تیرا آگے کیا پلان اب کیونکہ میں تو باہر جارہا ہوں بھائی کے پاس وہاں جوب بھی مل گئی اگر تو کہے تو میں تیری بھی بات کروں کیا بھائی سے اظہر نے پوچھا؟؟؟؟
میرے ہوتے ہوئے میرے یار کو جوب کیا ضرورت دلاور نے اچانک پیچھے سے کہا ۔۔۔
دونوں نے مڑ کر اسے دیکھا بالاج نے آگے بڑھ کر اسے سینے سے لگایا ۔۔۔بالاج دلاور اور اس کے دادا کو شمشیر کو سڑک پر ملا تھا وہ بہت بیمار تھا اس کی چاچی نے اس کو گھر سے نکل دیا وہ سڑک پڑا تھا رئیس شمشیر اس اپنے ساتھ لے آئے تھی دلاور کی دادی نے پہلے بہت کہا کے یہ یہاں نہیں رہے گا پر اپنے شوہر کے آگے ان کی چلی نہیں ایک بھی تو چپ ہوگئی وہ پھر۔۔
بالاج دلاور اور اس کے دادا کو شمشیر کو سڑک پر ملا تھا وہ بہت بیمار تھا اس کی چاچی نے اس کو گھر سے نکل دیا وہ سڑک پڑا تھا رئیس شمشیر اس اپنے ساتھ لے آئے تھی دلاور کی دادی نے پہلے بہت کہا کے یہ یہاں نہیں رہے گا پر اپنے شوہر کے آگے ان کی چلی نہیں ایک بھی تو چپ ہوگئی وہ پھر۔۔
بالاج بہت رحیم دل تھا وہ کسی کا درد دیکھ ہی پاتا تھا اکثر دلاور کسی کو سزا دیتا تھا تو وہ اس کے پیٹ پچھے اس کی سزا ختم کر کے بھاگا دیتا تھا انکو دلاور یہ بات جانتا بھی تھا پر اس کو کچھ بولتا
Novel Name : Piya Bery
Complete Download Link
0 Comments