Latest

6/recent/ticker-posts

Dharkano Ki Mannat Tu By SI Writes

 


I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.

Sneak Peek:1

ابھی مولوی صاحب نے نکاح پڑھانا شروع کیا تھا جب خان دوڑتا ہوا اندر داخل ہوا ۔

س۔۔سر حویلی کے باہر گاؤں والے آئے ہیں اور وہ سب بہت ہنگامہ کر رہے ہیں سر آپ کو باہر جانا چاہیۓ ۔

وااٹ اس وقت گاؤں والے کیوں آئے ہیں ؟ چلو میں دیکھتا ہوں ۔

وہ تیزی سے باہر کی جانب بڑھا جب کہ سارے اس کے پیچھے ضرغام ،حویلی کے باقی مرد بھی گئے تھے ۔

کیا بات ہے اور آپ لوگ اس طرح سے حویلی کے باہر  شور وغل کیوں کر رہے ہیں ؟ 

سردار سائیں ہمیں خبر ملی ہے کہ آپ نے اپنی حویلی میں ایک لڑکی کو رکھا ہوا ہے وہ بھی بنا کسی رشتے کے ، آپ ابھی کے ابھی اس لڑکی کو حویلی نکالیں ، آپ سردار ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں آپ کچھ بھی کر سکتے ہیں ۔ اس لڑکی کا آپ کی حویلی میں بنا کسی رشتے کے رہنا ٹھیک نہیں ہے ۔

پتہ نہیں ہے کہاں سے آئی ہے نہ ذات کا پتہ نہ خاندان کا ۔ کیسی بے شرم لڑکی ہے جو بنا کسی رشتے کے اس حویلی میں رہنے کے لئے تیار ہو گئی جس میں جوان جہان مرد ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔

ہمیں اپنے گاؤں کا ماحول خراب نہیں کرنا اسی لئے ابھی کے ابھی اس بدذات لڑکی کو حویلی سے باہر نکالیں ۔۔

ہاں ہاں باہر نکالو ۔ باہر نکالو ۔۔۔۔۔۔

سب زور زور سے چلانے لگے ۔

خاموش ۔ ایک دم خاموش اب اگر  کسی نے آواز نکالی تو زبان کا۔ٹ کر پھینک دوں گا ۔ 

اب مجھے آپ سب سے رائے لینی ہوگی کہ کون اس حویلی میں رہے گا اور کون نہیں ۔ ایک بات کان کھول کر سن لو ۔ اس علاقے کا سردار میں ہوں ۔ سردار سید ارحام بخت ،، اور یہاں میرے بنائے ہوئے قانون چلتے ہیں ۔ 

سردار سائیں آپ ٹھیک نہیں کر رہے ہیں ۔ آپ ایک لڑکی کے لئے اپنے ہی بنائے گئے اصولوں سے بغاوت کر رہے ہیں ۔ ہم آپ کے فیصلے سے بلکل متفق نہیں ہیں ۔ آپ کو اس بے شرم لڑکی کو اس حویلی اور گاؤں سے نکالنا ہی ہوگا ۔ 

ان سب میں سے ایک بزرگ آدمی زور دار آواز میں بولا ۔

سردار سید ارحام بخت نے ایک سرد نظر حویلی کے باہر اکٹھا ہوئی بھیڑ پر ڈالی ۔ جن سے بغاوت کی بو آ رہی تھی ۔ 

ان کی باتیں سن کر اس کا غصہ ساتویں آسمان پر پہونچ گیا ۔

چہرہ سرخیاں چھلکانے لگا اور آنکھیں اس قدر سرخ ہوگئیں مانوں ان سے ابھی لہو ٹپک پڑے گا ۔

شٹ اپ جسٹ شٹ اپ ۔۔۔۔

خبردار اگر  اب اگر ایک بھی لفظ اس کے خلاف نکالا یا اس کے لئے نازیبا الفاظ بولے ۔ تو میں آپ کی عمر کا لحاظ بھول جاؤں گا ۔ 

آپ سب کیا کہہ رہے تھے کہ کہ وہ لڑکی بنا کسی رشتے کے ہمارے ساتھ ہماری حویلی میں نہیں رہ سکتی ۔ ٹھیک ہے وہ لڑکی بنا کسی رشتے کے نہیں رہے گی۔۔۔۔۔۔

 بلکہ پورے حق کے ساتھ رہے گی ۔ ایک سردارنی کی حیثیت سے ۔ اب سے کچھ ہی دیر بعد وہ سردار سید ارحام بخت کی بیوی کے عہدے پر فائز ہوگی ۔ اور ہاں  آپ میں سے کوئی یہاں سے ابھی نہیں جائے ۔ ارے آپ کے سردار کا نکاح ہے تو شمولیت اختیار کرنی پڑے گی ۔

اس نے ایک سرد نظر سب پر ڈالتے ہوئے کہا ۔


Sneak Peek:2

ہہہم۔۔ تو کیا بول رہی تھیں تم  ؟ شادی نہیں کرنی اور وہ کیوں ؟

وہ بھاگنے کو پر طولتی  سیرت کو کھینچ کر اپنے قریب کرتے ہوئے سرد آواز میں بولا تو سیرت کو اپنی ریڑھ کی ہڈی میں سنسناہٹ محسوس ہوئی ،، ایک تو ضرغام آفندی کے غصے کا خوف اوپر سے اس کی اس قدر نزدیکی ،، 

بولو بول کیوں نہیں رہیں ۔ بتاؤ تمہیں مجھ سے شادی کیوں نہیں کرنی ؟ وہ چہرہ اس کے گھنگھرالے بالوں میں چھپاتے ہوئے بولا تو سیرت کو اپنی سانس سینے میں اٹکتی ہوئی محسوس ہوئی ۔ اس کی گرم سانسوں سے سیرت کو اپنی گردن جھلستی ہوئی محسوس ہوئی ۔ 

ک۔۔کیوں ک۔کہ م۔مجھے۔۔ آ۔۔پ سے ڈر لگتا ہے ۔وہ خود کو اس کی گرفت سے چھڑانے کی کوشش کرتے ہوئے اٹک اٹک کر بولی ۔ اس کے لئے یہ سب بلکل نیا تھا ۔ 

وااٹٹٹ۔۔تمہیں مجھ سے ڈر لگتا ہے ؟ کیا میں تمہیں انسان کھانے والا لگتا ہوں یا پھر کوئی جن بھوت ہوں ۔۔

جن بھوت سے کم بھی نہیں ہیں ۔ وہ ہلکی آواز میں منمنائی۔

اچھا پھر تو اس جن بھوت سے بچ کر رہنا کیوں کہ وہ تمہیں کھانے کا ارادہ رکھتا ہے ۔ وہ اس کی بڑی بڑی غزالی آنکھوں پر پھونک مارتے ہوئے بولا ۔ 

مم۔۔مجھے ج۔۔ جانا ۔۔ہے ۔۔چ۔چھوڑیں مجھے ۔۔وہ اس کے حصار میں کسمساتے ہوئے بولی ۔

ہرنی کوشش بےکار ہے کیوں کہ اس حصار سے رہائی پانا نامکن ہے ،، یہ میرے عشق کا حصار ہے جس  میں تمہیں تاعمر قید رہنا ہے ۔ وہ اس کے اپنی قربت کی وجہ سے سرخ نرم گلابی گالوں کو اپنی انگلیوں کی پوروں سے سہلاتے ہوئے بولا۔۔

پیلزززز مجھے چھوڑیں مجھے آپ سے ڈر لگ رہا ہے ۔

وہ اس کی انگلیوں کی گستاخیوں پر لرزتی کانپتی آواز میں بولی ۔اس کی آنکھیں نمکین پانیوں سے بھر گئیں ۔ اس سے ضرغام کی قربت برداشت نہیں ہو رہی تھی ۔

ہرنی تمہیں مجھ سے اتنا ڈر کیوں لگتا ہے ؟  

کیوں کہ آپ ہر وقت مجھے ڈانتے رہتے ہیں ہمیشہ پابندیاں لگاتے ہیں ۔ یہ نہ کرو وہ نہ کرو یہاں نہ جاؤ اس سے بات کرو ۔

یہ ساری پابندیاں ماہی پر تو نہیں گائیں ۔ صرف مجھ پر ہی کیوں ؟

ضرغام نے حیرت سے اپنی بےوقوف بیوی کو دیکھا۔

پاگل ہو گئی ہو میں ماہی پر روک ٹوک کیوں کروں گا ۔ میری بیوی تم ہو تو تم پر ہی حق جتاؤں گا نا ۔ یہ سارا خناس اپنے ذہن سے نکال اور خود کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے میری دسترس میں آنے کے لئے تیار کر لو ۔

وہ محبت سے اس کے ماتھے پر بوسہ دیتے ہوئے بولا ۔

آ۔۔آپ بہت غ۔۔غصہ کرتے ہیں میرے پہ ۔

ہاں تو تمہاری حرکتیں ہی ایسی ہوتی ہیں جس کام سے منع کرو وہ کام ضرور تم نے کرنا ہوتا ہے ۔ایک بات سن لو مسز ضرغام آفندی ۔۔تمہارے معاملے میں میرا غصہ میری انا میرا غرور کوئی معنی نہیں رکھتے ۔ تم بس تم ہو ۔ 

تمہیں سوچ کر دل میں دور دور تک صرف محبت جنم لیتی ہے میرا غصہ ختم ہو جاتا ہے انا ہجرت کر جاتی ہے اور سکون کسی تناور درخت کی طرح روح کی زمین کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے ۔شاید تمہیں میری زندگی میں اپنی حیثیت کا پتہ نہیں اس لئے اتنے وسوسوں کا شکار ہو خیر کوئی نہ۔

تم جب میری دسترس میں آ جاؤ گی تو اپنے طریقے سے تمہیں اپنی محبت کا یقین دلاؤں گا ۔ ابھی تم صرف ذہن، دل ، دماغ کو  ہمیشہ کے لئے میرے کمرے میں آنے کے لئے تیار کرو آگے کے پروسیس میں خود کر لوں گا ۔ وہ شرارت سے آنکھ ونگ کرتے ہوئے بولا ۔ اور جھک کر اس کی پیشانی پر ایک محبت بھرا بوسہ دیا اور سیرت کو اچھی طرح سے بےہوش ہونے کا موقع فراہم کرتے وہاں سے چلا گیا ۔


Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments