I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
Sneak Peek:
عالم صاحب نے اس میں سے ایک ڈبیا نکالی اور اس سے کچھ لال رنگ کا پاؤڈر سا نکال کر اسے گیٹ سے کچھ فاصلے پر گارڈن میں چھڑک دیا پھر واپس انکل کے پاس آکر کھڑے ہو گئے اور کچھ پڑھنے لگے اتنے میں آنٹی مریم کو ساتھ لے کر گیٹ سے اندر آئیں اور ہماری طرف بڑھنے لگیں لیکن جیسے ہی مریم اس جگہ پر پہنچی جہاں پاؤڈر چھڑکا ہوا تھا تو اچانک مریم وہی رک کر عالم صاحب کی طرف گھورنے لگی اور پھر اچانک تیزی سے اپنی گردن کو دائیں بائیں کرتے ہوئے چیخنے لگی یہ دیکھتے ہوئے آنٹی نے گھبراتے ہوئے مریم کو پکڑ کر کہا کیا ہوا بیٹی ۔۔۔؟؟ تو اچانک مریم نے آنٹی کو ایک زوردار دھکا مارا جس کی وجہ سے آنٹی لڑکھڑاتے ہوئے دور جا کر گری انہیں گرتا ہوا دیکھ کر انکل جلدی سے آنٹی کو اٹھانے کے لیئے جانے لگے تو عالم صاحب نے انکل سے کہا وہاں مت جائیں رکیں انکل نے گھبراہٹ میں کہا حضرت وہ میری بیوی۔۔۔۔؟؟ عالم صاحب نے کہا انہیں کچھ نہیں ہوگا اتنے میں مریم نے عجیب سی آواز میں عالم صاحب کی طرف دیکھتے ہوئے کہا میں تجھے نہیں چھوڑوں گی اب تو نہیں بچے گا بڈھے آج تو تجھے میں ختم کر دونگی یہ کہتے ہوئے اچانک مریم نے پاس میں پڑا ہوا بھاری بھرکم گملا اس طرح اٹھا لیا جیسے کہ کو چھوٹا سا کنکر اٹھایا ہو اسی وقت عالم صاحب نے ہم سے کہا یہاں سے ہٹ جاؤ اور جیسے ہی ہم ہٹے اسی دوران مریم نے وہ گملا پوری طاقت سے عالم صاحب کی طرف پھینکا لیکن گملے کو اپنی طرف آتے دیکھ کر عالم صاحب وہاں سے سائیڈ پر ہٹ گئے اور وہ گملا دور جا کر گرا اور اسی وقت عالم صاحب منہ میں کچھ پڑھتے ہوئے مریم کی طرف بڑھے تو مریم بھی تیزی سے عالم صاحب کی طرف بھاگتی ہوئی بڑھی اور اس نے جاتے ہی عالم صاحب کا گلا پکڑ لیا اور اسے دونوں ہاتھوں سے غرارے ہوئے دبانے کی کوشش کرنے لگی یہ دیکھتے ہی انکل اور عاصم بھائی بھی بھاگ کر عالم صاحب کے پاس گئے تو مریم نے اسی وقت انکل اور عاصم بھائی کی طرف دیکھتے ہوئے کہا تم سب آج مرو گے اس کے بعد تم بھی مرو گے اب... اتنے عاصم بھائی نے مریم کا ہاتھ پکڑ کر عالم صاحب کی گردن چھڑانے کی کوشش کی تو اچانک مریم نے اپنا ایک ہاتھ عالم صاحب کی گردن سے ہٹا کر اس سے عاصم بھائی کا گلا پکڑ لیا یہ دیکھتے ہی میں بھی جلدی سے عاصم بھائی کو بچانے کے لیئے مریم کے پاس گیا تو مریم نے مجھے دیکھتے ہوئے اپنی زبان باہر نکالی تو میں نے غصے سے مریم کا ہاتھ پکڑ کر کھینچے ہوئے اس سے کہا چھوڑو میرے بھائی کو یہ تم کیا کر رہی ہو پاگل لڑکی لیکن مریم کی گرفت بہت مظبوط تھی یہ دیکھ کر میں نے مریم کے منہ پر زوردار مکا مارا تو اس کی ناک سے خون نکلنے لگا لیکن اس نے عاصم بھائی کو نہیں چھوڑا پھر اچانک اس کی آنکھیں سرخ ہو گئیں اور اس نے عاصم بھائی کو جھٹکے سے چھوڑتے ہوئے دور دھکیلا اور اسی ہاتھ سے میرے منہ پر زوردار چانٹا مار جس کی وجہ سے مجھے چکر سا آگیا ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے میرے منہ پر کوئی لوہے کی کوئی چیز لگی ہے میں اپنے منہ کو پکڑ کر مریم کی طرف دیکھ رہا تھا کہ اچانک عالم صاحب نے اللّہ ہو اکبر کہا اور مریم کو گردن سے پکڑ لیا اسی دوران مریم چیخنے چلانے لگی اور اس نے عالم صاحب کی گردن سے اپنا ہاتھ ہٹا لیا اور عالم صاحب کے ہاتھ کو پکڑ کر اپنی گردن چھڑانے کی کوشش کرنے لگی عالم صاحب نے مسکراتے ہوئے کہا جتنا چاہے زور لگا لے تو جود کو نہیں چھڑا سکتی یہ کہتے ہوئے عالم صاحب نے مریم کے منہ پر کچھ پڑ کر پھونکا تو وہ اور زیادہ چیخنے چلانے لگی اتنے میں اچانک مریم کی ماما بھی آگیں اور انہوں نے مریم کو دیکھتے ہی دوڑ کر عالم صاحب کے پاس آئیں اور گھبرا کر بولیں یہ سب کیا ہو رہا ہے؟؟ آپ کون ہیں؟؟ چھوڑیں میری بیٹی کو.. یہ کیا کر رہے ہیں آپ... ارے کوئی میری بیٹی کو بچاؤ یہ کہتے ہوئے آنٹی شمائلہ نے ہماری طرف دیکھا اور پھر عالم صاحب کے ہاتھ سے مریم کی گردن چھڑانے کی کوشش کرنے لگیں تو عالم صاحب نے مریم کو چھوڑ دیا اس سے پہلے شمائلہ آنٹی مریم کو پکڑنے لگیں تو اسی وقت مریم زمین پر جھکی اور جانور کی طرح ہاتھوں پیروں سے بھاگتی ہوئی دیوار کے پاس پہنچی پھر چھپکلی کی طرح دیوار پر چھڑھی اور وہاں سے ساتھ والے گھر کی چھت پر چلی گئی ۔ یہ دیکھتے ہی آنٹی شمائلہ بہت حیران ہو گئیں اور ہم سب کی طرف حیرت سے دیکھنے لگیں... پھر انکل اور آنٹی نے مریم کی ماما کو مریم کے جسم کے اندر بسی ہوئی اس ہوائی چیز کے بارے میں سب کچھ بتایا اور پھر عالم صاحب کے بارے میں بتایا تو آنٹی شمائلہ کو یقین نہیں آیا اور آنٹی شمائلہ نے کہا آپ سب لوگ جھوٹ بول رہے ہیں میری مریم ایسی نہیں ہے پھر عالم صاحب کی طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگیں ضرور انہوں نے ہی کچھ کیا ہے اس کے ساتھ... وہ ایسی تو نہیں تھی.. پھر جہانگیر کی ماما کے پاس جا کر کہنے لگیں بھابی میری بچی پہلے ہی بیمار ہے اس کی حالت آپ لوگوں نے دیکھی نہیں کتنی سوکھ کر تنکا ہو گئ ہے دو دن سے اس نے کچھ کھایا بھی نہیں تھا آج کھانے کی کوشش کر ہی رہی تھی کہ آپ اسے بلانے آگئیں ارے مجھے پہلے پتا ہوتا تو میں اپنی بچی کو آپ کے ساتھ نا بھیجتی وہ معصوم ہے اور آپ سب لوگ اسے ہوائی چیز کہہ رہے ہیں آج آپ لوگوں کی یہ بات سن کر مجھے بہت افسوس ہوا... یہ کہتے ہوئے آنٹی شمائلہ رونے لگیں ۔ تو انکل اور آنٹی نے شمائلہ آنٹی کو دلاسہ دیتے ہوئے کہا دیکھیں بھابی ہمیں پتا ہے کہ اس وقت آپ کے دل پر کیا گزر رہی ہے اور آپ اس وقت کتنا درد محسوس کر رہی ہیں لیکن ہمارا یقین کریں مریم کے اندر واقعی میں کسی ہوائی چیز نے بسیرا کر رکھا ہے اور آپ کے آنے سے پہلے اس نے ہم سب کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی اور یہ عالم صاحب اس ہوائی چیز کو مریم کے جسم سے باہر نکالنا چاہتے تھے..
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments