I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.
Only Novels Lover in web category Novel
Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group. And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.
کیوں بھاگ رہی ہو مجھ سے۔۔۔؟"
"کیونکہ مجھے آپ سے کوئی تعلق نہیں رکھنا۔" دانین نے چہرہ موڑے بغیر کہا۔
"کیوں کوئی تعلق نہیں رکھنا بیوی ہو تم میری۔۔۔"
"جو مرد اپنی پہلی بیوی، اپنے بچے کی ماں سے وفا نہیں نبھا سکا۔ ایسے انسان کو میں اپنا شوہر نہیں مانتی۔۔۔"
"کیا مطلب ہے تمہارا۔۔۔؟" دانین کی بات پر اس نے تیوری چڑھا کر پوچھا۔
"مطلب صاف ہے۔۔ ایسے محبت کے دعوے آپ اپنی مرحومہ بیوی سے بھی کرتے ہونگے۔۔ اور اب وہ اس دنیا میں نہیں رہی تو اس کو بھول کر آپ اتنی جلدی اپنی زندگی میں آگے بڑھ گئے۔ کل کو میں مرگئی تو پھر یہاں کوئی تیسری آجائے گی جس سے ایسے ہی محبت کے دعوے کیے جائینگے۔۔۔"
اس کی بات پر دریاب نے گہرا سانس لیتے ہوئے اس کی طرف دیکھا اور اس کا ہاتھ چھوڑ کر الماری کی جانب بڑھ گیا۔ دانین نا سمجھی سے اسے دیکھ رہی تھی۔ وی واپس آیا تو ہاتھ میں ایک لفافہ تھا۔ اس نے دانین کی جانب بڑھا دیا۔
"یہ کیا ہے۔۔۔؟"
"کھول کر دیکھ لو۔۔۔"
اس کے ہاتھ سے لفافہ جھپٹنے کے سے انداز میں لے کر اس نے کھولا تو شاید رہ گئی۔ سامنے طلاق کے پیپرز تھے۔ اس کو شاکڈ دیکھ دریاب نے بولنا شروع کیا۔
"مشال میری خالہ کی بیٹی تھی۔ ہماری شادی گھر والوں کی مرضی سے ہوئی تھی۔ میں نے اس شادی کو نبھانے کی ہر ممکن کوشش کی یہ نہیں کہتا میں نے کوئی غلطی نہیں کی۔ ضرور کی ہوگی تبھی تو مشال کبھی میرے ساتھ خوش نہیں رہ سکی۔ آئے دن ہمارا کسی نا کسی بات کو لے کر جھگڑا ہو جاتا تھا۔ اور ہر بار اس کا ایک ہی مطالبہ ہوتا کہ میں اُسے طلاق دے دو۔ میں نے اسامہ کی وجہ سے اسے بہت سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ نہ مانی۔ ایک رات ہمارا پھر جھگڑا ہوا۔ جب میری برداشت سے باہر ہوگئی تو میں نے اسے طلاق دے دی۔۔ وہ اسی وقت اپنے گھر چلی گئی۔ اس کے جاتے ہی میں نے اپنے وکیل کو فون کر کے طلاق کے پیپرز تیار کرنے کو کہا۔ لیکن اس رات اپنے گھر جاتے وقت اس کا راستے میں ایکسیڈنٹ ہوگیا۔ اور وہ موقع پر ہی جان دے گئی۔ طلاق کے بارے ميں میرے اور ماما کے علاوہ کوئی نہیں جانتا اس لیے ماما نے آنٹی کو بھی مشال کی موت کا بتایا تھا۔ اب تم میری بیوی ہو اس لیے میری زندگی کے ہر پہلو کے بارے ميں جاننا تمہارا حق ہے۔۔۔"
دریاب کہہ کر خاموش ہو گیا۔ وہ بے یقینی سے ان پیپرز کو دیکھ رہی تھی جو بغیر کسی کے دستخط کے تھے۔ اگر مشال زندہ ہوتی تو یقیناً ان پر دستخط بھی ہوجاتے۔
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link
0 Comments