Latest

6/recent/ticker-posts

Tu Sham Hai Sukoon Ki By Maham Mughal


 I hope you guys are doing well and living a prosperous life.We have a great opportunity for you guys that every one can hone their skills.The specialty of our website is that we are committed to advancing these people.Those who have magic in their hands, who once pick up the pen, then keep it after doing something.This website is and will be step by step especially for new writers and supporting you guys in every way in advancing good ideas.

Only Novels Lover in web category Novel Romantic novel wani based novel, lover story based novel, rude hero innocent hero based novel, four married based novel gangster based novel kidnapping based novel.This is the specialty of our group.  And most of all you will find the admins here very supportive and respectful.And will treat you very lovingly.


Sneak Peek:1

اگر ہماری شادی نارمل ہے تو یہ سب اتارنے کیوں جا رہی تھی، تمہیں میرا انتظار کرنا چاہیے تھانا ابھی تو میں نے تمہیں دیکھا بھی نہیں تھا اس عروسی لباس میں غور سے۔“ وہ ہلکا سا شکوہ کرتے ہوئے بولا کہ اس کی آخری بات پہ اس نے اپنی سرمئی کاجل سے لبریز آنکھیں اٹھائیں۔

”صبح آئے تو تھے آپ یہاں اور ۔۔۔۔“ اس کو یاد دلاتے وہ ایک دم خود بھی خاموش ہوئی کہ اس کے رکنے پہ وہ متبسم ہوا۔

”تب الگ تھی تم اور اب الگ۔۔۔۔“ اشارہ اس کے بالوں کی طرف تھا جو اب کھل چکے تھے اور کمر پہ پھیلے تھے۔

”کل کافی دیر ان سے الجھتی رہی تھی نا اسی لیے۔“ اس نے وجہ بیان کی ان کو کھولنے لگی۔ 

”اب میرا الجھنے کو دل چاہ رہا ہے۔“ وہ مخمور لہجے میں بولا کہ اس کے ہاتھوں کے پسینے چھوٹ گئے۔

”خانم کی منہ دکھائی۔“ اس کو ایسے ہی اپنے قریب کھڑا رکھے، اس کے گلے میں ایک نفیس سا لاکٹ پہنایا۔  نرمی سے اس کے کان کی لو کو چھوتے ہوئے سرگوشی میں بولا کہ اس کی جسارتوں پہ بندھ باندھنا اسے مشکل لگا۔ اس کے چہرے پہ سرخی تیزی سے پھیلی تھی کہ وہ مسکراتا ہوا اس کی صبیح پیشانی کو لمس سے مہکانے لگا۔

Sneak Peek:2

کتنا مشکل ہے نا اپنی محبت کو کسی اور کے لیے تڑپتے دیکھنا۔“ رملہ کی نظریں سامنے تھیں۔ چہرے پہ تکلیف کے آثار نظر آرہے تھے۔ آنکھوں میں نمی کے ساتھ آواز بھی ساتھ نہیں دے رہی تھی۔ 

”مجھ سے بہتر کون جان سکتا ہے۔“ احمر کی نظریں اس کے چہرے پہ جمی تھیں۔ وہ بغور اسی کو دیکھ رہا تھا۔

”میں سمجھا تھا کہ ارادہ مضبوط ہو تو سہنے سے زیادہ کہنا مشکل ہو گا لیکن اب سمجھا۔ کہنا ایسا تھا جیسے ہاتھ میں چاقو تھامنا اور سہنا ایسا ہے کہ اسی چاقو سے اپنے دل پہ وار کرنا۔ اپنی محبت کو دوسرے کے لیے تڑپتے دیکھنا دل میں چاقو سے وار کرنے کے مترادف ہے اور میں یہ ابھی محسوس کر پا رہا ہوں۔“ وہ ابھی بھی اسی کو دیکھ رہا تھا۔ رملہ نے اپنی تکلیف اس میں محسوس کی۔ وہ اس کے الفاظوں پہ چونک کے اس کی جانب دیکھنے لگی۔

”میں اپنی محبت کو کسی دوسرے کے لیے تڑپتے دیکھ رہا ہوں۔“ 

”ایم سوری۔“ اس نے احمر کو دیکھا جو اس کو دیکھے مسکرا رہا تھا۔ رملہ کی آنکھیں بےساختہ ہی نمی چھلکانے لگیں۔ رملہ کو احساس ہوا کہ احمر کے سامنے اس کو یہ نہیں کہنا چاہیے تھا۔

”تمہاری تکلیف زیادہ ہے۔ میری محبت تو پھر میرے ساتھ ہے اور تمہاری۔۔۔“ احمر نے اس کے ہاتھ تھام لیے اور سامنے دیکھا جہاں بارز آئینور کی کسی بات پہ ہنس رہا تھا۔

”اپنی زندگی کے ساتھ خوش۔“ رملہ نے اس کے ہاتھوں میں اپنے ہاتھ دیکھ کے کہا۔ وہ اب خود پہ ضبط نہیں کر پا رہی تھی۔ یہ واقعی اس کے لیے بہت مشکل ثابت ہو رہا تھا۔ وہ شاید اتنی مضبوط نہیں تھی جتنا احمر اس کا ظرف اتنا بڑا نہیں تھا۔ 


Must read and give feedback ,

click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.

Click Here To Download Link;

Complete Download Link

Post a Comment

0 Comments