Sneak Peek -1
یہ تماشا کیا لگا رکھا ہے تم نے ہاں۔۔۔۔۔ہر بات پر بدتمیزی ہر بات پر ڈھٹائی۔۔۔تم کوئی پہلی لڑکی نہیں ہو جس کی شادی ہو رہی ہے۔۔۔لڑکیاں تو شادی کر کے غیر ملک بھی چلی جائیں تو بھی اتنا شور نہیں کرتیں جتنا شور تم صرف ایک کمرے سے دوسرے کمرے میں جانے پر کر رہی ہو ۔۔۔ اب تمہارے منہ سے ایک لفظ بھی نکلا تو زبان گدی سے کھینچ لوں گا۔۔۔۔۔۔بی جان کسی تیاری کی ضرورت نہیں ہے مجھے ابھی اور اسی وقت اس کی رخصتی چاہیے۔۔۔بہت پر نکل آئے ہیں نہ اس کے تو بہتر ہے ابھی كاٹ دوں "
Sneak Peek -2
ابھی اسے سوئے کچھ دیر ہی ہوئی تھی کے وہ ایک ڈراونے خواب سے ڈر کر اٹھ بیٹھی اور گہرے گہرے سانس لینے لگی۔ اُس کی نظر گھڑی پر گئی تو ابھی رات کے ڈیڑھ بج رہے تھے۔ اُسے یاد آیا کے وہ اپنی حویلی میں نہیں ہے تو بے ساختہ اُسے ایک نئے خوف نے آن گھیرا۔ ڈر کی وجہ سے اُس کی آنکھوں سے آنسو تیزی سے بہنے لگے۔ وہ باہر جانے سے بھی ڈر رہی تھی اور اند لیتی بھی خوف سے کانپ رہی تھی۔ اُس نے ڈر کی وجہ سے کے کر خود پر کمفرٹر اچھے سے لپیٹ لیا جبکہ اتنی کولنگ نے بھی اُس کا جسم پسینے سے بھیگنے لگا۔۔۔ وہ بےتحاشا رونے لگی اور اچانک اٹھ کر باہر بھاگی اُس نے لمبی قطار میں بنے کمروں میں سے اپنے سامنے والے کمرے کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی تو وہ اندر سے لوک تھا۔۔۔۔ وہ روتی ہوئی زور زور سے دروازہ کھٹکانے لگی۔
تبھی دروازہ کھلا اور سامنے کچی نیند سے جاگا عالم کھڑا تھا۔۔۔لیکن اُسے یوں روتا دیکھ عالم شاہ کی نیند بھک سے اڑی۔۔۔ابھی وہ کچھ سمجھتا کے آیت بغیر دوپٹے کے بھاگ کر اُس کی بانہوں میں سما گئی اور پھوٹ پھوٹ کے رونے لگی تو عالم بھی سمجھ گیا کے وہ کسی خواب سے ڈری ہے۔
عالم شاہ نے اُس کے گرد حصار باندھا اور اُس کی کمر سہلانے لگا۔
"آیت بس میری زندگی۔۔۔۔۔کچھ بھی نہیں ہوا میری طرف دیکھیں تو سہی"
عالم نے اُس کا ڈر دور کرنے کی خاطر پیار سے کہا اور اُسے خود سے علیحدہ کرنے کی کوشش کی مگر وہ بس اُس سے چپکی روئے جا رہی تھی۔
"عا۔۔۔۔۔عالم۔۔۔۔پپ۔۔۔پلیز۔۔مم۔۔۔مجھے۔۔۔۔مم۔۔ماما۔۔۔پاس۔ج۔۔۔جانا۔ہے"
وہ بچوں کی طرح روتی ہوئی بولی تو عالم نے اُسے بازووں میں بھرا اور جا کر اپنے بیڈ پر لٹایا اور واپس آ کر دروازہ لوک کیا۔ پھر ٹیبل سے جگ اٹھا کر گلاس میں پانی بھرا اور اُس کی طرف بڑھا۔ عالم نے خاموشی سے گلاس اُس کے لبوں سے لگایا تو آیت نے بمشکل ایک گھونٹ بھر کر گلاس کو پرے کر دیا تو عالم گلاس رکھتا اس کے پاس آ بیٹھا اور اسے کھینچ کر اپنی بانہوں میں بھرا تو وہ اُس کے سینے پر سر رکھتی گہرے سانس لینے لگی۔
جبکہ اُس کی اتنی قربت پر عالم شاہ کو اپنا آپ بہکتا ہوا محسوس ہوا۔
اُس کا معصوم رویہ رویہ چہرہ عالم شاہ کو اپنی جانب راغب کرنے لگا۔ وہ جانتا تھا وہ بہت معصوم ہے وہ بغیر سوچے سمجھے اُس کے کمرے میں آ گئی تھی۔ لیکن نجانے کیوں آج عالم شاہ کو اپنی جذبات پر قابو پانا مشکل لگ رہا تھا۔
ہاں عالم شاہ جو اپنے اصولوں کا بہت پکا تھا آج وہ اپنی بیوی کی معصومیت اور خوبصورتی پر بہک رہا تھا۔
عالم شاہ نے اچانک اُسے خود سے الگ کر کے تکیے پر گرایا تو آیت اُس کی آنکھوں میں خمار کی سرخی دیکھ کر گھبرا گئی۔ آیت نے اٹھنا چاہا تھا لیکن عالم شاہ نے اُسے دوبارہ سے واپس گرایا اور اُس اور مکمل قابض ہو گیا۔
عالم نے اُس کے کانپتے لبوں کو اپنے عنابی لبوں میں لیا اور اُس کی سانسیں اپنی سانسوں میں شدت سے انڈیلنے لگا
Novel Name :Meri Zindagi
Writer Name :The Best Novels
Category :Complete Novel,Love story based Novel, Romantic Based Novel,Childhood Nikah Based Novel
Must read and give feedback ,
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link;
0 Comments