Only Novels Lover PDF
یہ شادی ابھی اسی وقت روک دے نہیں تو میں خود کو گولی مار لوں گا یا پھر دلہن کو
پستول اپنی کنپٹی پر تانے کھڑا تھا آنکھیں انگارے اگل رہی تھی ۔۔۔دلہن نے جھٹکے سے سر اٹھایا تھا ۔۔۔اس کی خونخوار آنکھیں دیکھ اس کی جان ہوا ہوگئ تھی ۔۔۔
۔۔۔"کیا بکواس کررہے ہو تم " دادا جان نے اپنی لاٹھی پر زور ڈالا تھا ۔۔۔ان کے قدموں سے جان نکلنے کو تھی باقی سب تماشائی بنے ہوئے تھے
۔۔" بکواس نہیں کررہا ،،،میں سچ میں یا تو اسے گولی ماردوں گا یا پھر اپنے آپ کو ،،،آپ اسی وقت برات واپس بھیجے یہ لوگ انتہائی گھٹیا ہیں " وہ ریوالور دلہن کی طرف کرتے بولا پھر ہاتھ ہوا میں بلند کر کے ہوا میں فائر کی تھی ۔۔۔دلہن کو اپنا وجود بے جان ہوتا محسوس ہوا ۔۔۔چہرا زرد پڑا دولہے کے تو اپنے رنگ اڑ گئے تھے ۔۔۔
۔۔۔" کیوں ہمیں زلیل و رسوا کررہے ہو اس عمر میں " دادا جان گڑگڑائے تھے ۔۔۔
وہ پھر سے پستول اپنی کنپٹی پر رکھ چکا تھا عجیب تماشہ لگا تھا پورے ہال میں چہہ مگوئیاں ہونے لگی ۔۔۔دولہے کی اماں آگے بڑھی اور ہاتھ تھام کے اپنے بیٹے کو کھڑا کردیا ۔۔۔
۔۔" بھائی صاحب اگر آپ کی لڑکی نہیں راضی تھی تو پہلے بتا دیتے ایسے رسوا تو نہ کرتے ہمیں پوری دنیا کے سامنے ،،،آپ کا اپنا پوتا آپ پر پستول تانے کھڑا ہے ہمیں تو کوئی شوق ہی نہیں ایسی لڑکی بیاہنے کا چلو "دولہے کی اماں کھڑی کھڑی سناتے اپنے بیٹے کا ہاتھ تھامتی کھڑی ہوگئ ۔۔۔
اب ہال میں ان کا خاندان موجود تھا بس ،،،دادا جان آگے بڑھے اور ایک زناٹے دار تھپڑ اس کے منہ پر مار دیا
۔۔۔" بند کرو ڈرامہ اپنا گئے وہ لوگ " وہ ریوالور اس سے لیتے ہوئے بولے تھے
۔" کیسی ایکٹنگ کی ہے میں نے دادا جان،،مان گئے نا دلہن کا چہرہ دیکھے لگتا ہے ایک اور دہاڑ پر جان نکل جائے گی اس کی " وہ ہلکی آواز میں سر جھکائے پوچھ رہا تھا ۔۔دادا جان نے سراہتی نظر اس پر ڈالی تھی ان کے لب مسکرائے پھر لب سکیڑ کر وہ پلٹے
۔۔۔" نکاح خوان نکاح پڑھائے ان دونوں کا ابھی اسی وقت " دادا جان پلٹے اور گرج کر بولے تھے ۔۔۔ وہ دلہن کے پہلو میں آبیٹھا
۔۔" نہیں نہیں دادا جان یہ غضب نہ کرے پلیز،،مجھے آپ قتل کردے یا پھر کسی کوڑے میں پھینک آئے مگر اس ظالم شخص کے رحم و کرم پر نہ چھوڑے مجھے " دلہن کا سکتہ ٹوٹ گیا تھا وہ بلبلا اٹھی تھی
۔۔" پہلے کم رسوائی ہوئی ہے جو اب تم بھی آگئ ہو ہماری ناک کٹوانے،، " دادا جان طیش سے بولے تھے
۔۔۔" دادا جان مگر " وہ منمنائی تھی
۔۔" کیون تابوت میں آخری کیل ٹھوکنا چاہتی ہو تم ،،لٹی پٹی عزت رہ گئ ہے اب باقی ،،،وہ تمہیں اپنا تو رہا ہے اور ڈوبتے کو کیا چاہیے تنکے کا سہارا ،،،تو مل تو گیا ہے تم مان جاو اب " ابو نے اس کے آگے ہاتھ جوڑ دیے تھے وہ چپ ہوگئ نکاح پڑھایا گیا
اور وہ رخصت ہو کر اس کے کمرے میں بیٹھی تھی رو رو کر نڈھال ہوچکی تھی جب وہ تنفر سے چلتا ہوا اندر آیا تھا
۔۔۔" ٹوٹ گیا سارا غرور سارا تکبر آگئ میری غلامی میں تم ،،،یہ دیکھو تمہاری عزت میرے قدموں میں پڑی ہے اب کہو جو اس دن کہا تھا " وہ نفرت سے پھنکارا تھا
۔۔۔" تم نے یہ سب بدلہ لینے کے لیے کیا " اس کی آنکھیں وحشت و صدمے سے پھیل گئ
۔۔۔" تو تمہیں کیا لگا محبت ہوگئ ہے مجھے تم سے ،،کہاں کی حور پری ہو جو دل میں جگہ بن جائے تمہارے لیے تم آج سے میری ملکیت ہوئی ،،میری غلام ،،میری کنیز " وہ قہقہہ لگا کر ہنس دیا اور دلہن کاٹوں تو بدن میں لہو
نہیں کی وہ سامنےتصویر بنی تھی
Novel Name : Tabar Tor
Writer Name : Muntaha Shah
Category : Romantic Novel,Funny Based Novel, Force Marriage Based Novel,Cousins Based Novel Family Based Novel
must read and give feedback
click the link below to download free online novels pdf or free online reading this novel.
Click Here To Download Link;
0 Comments